رپورٹ کے مطابق، "سید محمد علی حسینی" نے پاکستان فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) کے سربراہ "ممحد اشفاق احمد" سے ایک ملاقات میں کسٹم کے شعبے میں دونوں ممالک کی کامیابیوں، نئی بارڈر کراسنگ کھولنے، مشترکہ تجارتی کمیٹی کے حالیہ اجلاس اور سرحدی منڈیوں کے قیام کے منصوبے کا جائزہ لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی ترجیح اپنے ہمسایہ ممالک کیساتھ تعلقات کو وسعت دینا ہے اور اس نقطہ نظر سے تمام کوششیں مشرقی پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ تعاون کو بڑھانے پر مرکوز ہیں۔
حسینی نے زائرین کے لیے سرحدی حالات کو بہتر بنانے اور پیشین سرحد کے بنیادی ڈھانچے کو مکمل کرنے کے لیے ایران کے اقدامات کا حوالہ دیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کی سرحدوں پر تاجروں اور ٹرکوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے کسٹم سرگرمیوں میں اضافہ کرنا ہوگا؛ نیز ٹیرف کے مسائل کو حل کرنے سمیت پاکستانی سرحدی انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان مزید دو سرحدی گزرگاہوں کے کھلنے، چھ سرحدی بازاروں کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط اور آئی ٹی آئی ٹرانسپورٹ کوریڈرو کی بحالی کو دونوں ہمسایہ ممالک کی گزشتہ سال کے دوران اہم کامیابیاں قرار دیا۔
در این اثنا پاکستان فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سربراہ نے ایرانی سفیر کے ریمارکس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں متعلقہ اداروں کی طرف سے دونوں ممالک کی سرحدوں پر کسٹم اور انفراسٹرکچر کے مسائل کو حل کرنے کے لیے باہمی اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے ایران پاکستان تعلقات کے لیے سرحدی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے اور اس سلسلے میں مسائل کے حل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وعدہ کیا کہ مختصر مدت میں تمام مشاورتوں کا جائزہ لیا جائے گا اور مذکورہ مسائل کو جلد حل کرنے کے لیے بلوچستان کی صوبائی حکومت کے ساتھ تبادلہ خیال اور فالو اپ کیا جائے گا۔
محمد اشفاق احمد نے ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ سرحدی بازاروں کی فوری تکمیل اور کھولنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مشاورت بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے گی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ